نقشے بنانا بچوں کا کھیل نہیں، ایپل نے صارفین سے معافی مانگ لی

تحریر : عمران ارشد

عام طور پر دنیا ہر کمپنی اپنی مصنوعات کی تعریف کرتی ہے اور انکی تشہیر کے لیے کافی حد تک مبالغہ آرائی بھی کی جاتی ہے لیکن اس ضمن میں ایپل سب سے آگے ہے۔اپنی مصنوعات اور سروسزکو سب سے بہترین،مکمل،اور شاندار کہنا ، ایپل ہی کا خاصہ ہے۔ایپل کا یہ جارحانہ انداز تشہیر جہاں ان کے لیے لاکھوں نئے صارفین کھینچ لاتا ہے وہیں اکثریت اس سے نالاں ہے۔

حال ہی میں آئی فون 5 ، آئی او ایس 6 کے ساتھ لانچ ہوا۔آئی او ایس کو ایپل نے دنیا کا جدید ترین موبائل آپریٹنگ نظام کہا اور آئی فون 5 کو موبائل فون کی تاریخ کی دوسری بڑی ایجاد،پہلی بڑی چیز آئی فون کی لانچ تھی اور اب آئی فون کی اسکرین کا بڑا ہونا ایک یادگار ایجاد بن گئی۔ خیر آئی فون کی 4 انچ اسکرین کا مذاق اڑاتی بہت سی تصاویر اور لطیفے آپ انٹرنیٹ پر دیکھ چکے ہوں گے.

جو چیز ایپل کی مزید جگ ہنسائی کا سبب بنی، وہ ہیں ایپل میپس۔ آئی او ایس 6 میں ایپل نے گوگل میپس کو بے دخل کر کے اپنے نقشہ جات شامل کیے۔ اب ایپل میپس کی کارکردگی اگر گوگل میپس سے بڑھیا نہیں تو ہم پلہ ضرور ہونی چاہیے تھی، لیکن ہائی ری قسمت ایپل میپس کی کارکردگی اتنی ناقص اور صارفین اتنے ناخوش تھے کہ ایپل کو آئی فون کے عوام کے ہاتھوں میں پہنچنے کے ایک ہفتے بعد ہی باضابطہ معافی منگنی پڑی.

معافی نامے میں ایپل کے سی ای او، ٹم کک نے کہا ہے کہ ” ایپل کا مقصد اپنے صارفین کو عالمی معیا ر کی مصنوعات اور ایکسپیرئینس فراہم کرنا ہے۔ ایپل میپس میں ہم اس مقصد میں کامیاب نہیں ہوئے۔ اپنے صارفین کو ہونے والی پریشانی پر ہم انتہائی معذرت خواہ ہیں۔ ہم نقشہ جات کو بہتر بنانےکی ہر ممکن کوشش کر رہےہیں۔ “
اس کے بعد ٹم کک نے وہ کہا جو بہت سے لوگوں کے خیال میں اسٹیو جابز کبھی نہ کہتے۔ کوئی بھی کمپنی ( خاص طور پہ ایپل) اپنے صارفین کو کبھی حریف کمپنی کی مصنوعات استعمال کرنے کا نہیں کہے گی۔ لیکن ٹم کک معافی نامے میں کہا ہے کہ جب تک ایپل میپس بہتر نہیں ہو تے ، ایپل کے صارفین گوگل یا نوکیا میپس استعمال کر سکتےہیں۔

میرے خیال میں اگر ایپل ، ان نقشہ جات کے نام میں ‘بی ٹا’ کا اضافہ کر دیتا تو اس ساری شرمندگی سے بچا جا سکتا تھا لیکن اب پچھتائے کیا ہوت۔ ٹم کک کا معافی نامہ آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔