خیال کیا جارہا ہے کہ ایپل کے موبائل آپریٹنگ سسٹم ’آئی او ایس‘ کا نیا ورژن اس سال 2 جون کو منعقد ہونے والی ڈیویلپرز کانفرنس میں متعارف کروایا جائے گا۔ روایتی طور پر ایپل ہر سال منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں نئے سمارٹ فون، لیپ ٹاپ اور آپریٹنگ سسٹمز پیش کرتی ہے۔
مختلف افواہوں کے مطابق ایپل اس سال بڑے سائز کا ایک نیا آئی پیڈ بھی متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے جسکا سکرین سائز کم و بیش 13 انچ ہوگا۔ اس نئے آئی پیڈ کے ساتھ کی بورڈ لگا کر اسے لیپ ٹاپ کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکے گا۔ اسکے علاوہ کمپنی کے دبلے پتے ’میک بک آئر‘ کا نیا ورژن بھی پیش کیے جانے کا امکان ہے جو ریٹینا ڈسپلے کا حامل ہوگا۔
کانفرنس میں زیادہ اہمیت آئی او ایس 8 کو دی جائے گی، جو آئی فون اور آئی پیڈ پر استعمال ہوتا ہے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ موبائل آپریٹنگ سسٹم کے اس نئے ورژن میں ایپل نقشہ جات پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ نقشوں کو نہ صرف پہلے سے بہتر بنایا گیا ہے بلکہ کیمرہ کا استعمال کرتے ہوئے آپ کو سکرین پر کسی بھی جگہ کے بارے میں فوری طور پر معلومات فراہم کی جائیں گی۔
آئی او ایس کے اس نئے ورژن میں Healthbook نامی ایک نئی ایپلیکیشن شامل کی جائے جو صارف کے بلڈ پریشر، کیلوریز اور دل کی دھڑکن کو مانیٹر کرے گی۔ تاہم اسکے لیے کیا گلیکسی ایس 5 کی طرح نئے آئی فون میں کوئی سنسر نصب کیا جائے یا پھر ایپل سمارٹ واچ یہ کام سرانجام دے ابھی اس بارے میں کچھ ابہام ہے۔
آپ کے خیال میں آئی او ایس کا نیا ورژن اور اسکے بعد آنے والا نیا آئی فون اینڈرائیڈ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو کسی طرح روک پائے گا؟ یا وہ دن قریب ہیں جب ایپل بھی نوکیا کی طرح اینڈرائیڈ فونز بنانے پر مجبور ہوجائے گی؟