پی ٹی سی ایل کی جانب سے 2008 میں کالج اور یونیورسٹی طلباء کے لیے ڈی ایس ایل براڈبینڈ پر 30 فیصد ڈسکاؤنٹ کی ایک آفر متعارف کروائی گئی۔
پی ٹی سی ایل کے مقابلے میں لنک ڈاٹ نیٹ نے بھی ایسی ہی ایک ڈسکاؤنٹ آفر پیش کی، لیکن چونکہ اسکی سروسز کا دائرہ کار کافی محدود تھا اس لیے پی ٹی سی ایل نے کچھ ہی عرصہ میں پاکستان بھر سے ہزاروں طلباء کو اپنے براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی جانب راغب کر لیا۔
2009 میں پی ٹی سی ایل نے تمام پیکجز کی سپیڈ دوگنا کر دی اور کم سے کم 1mbps کو معیار بنایا گیا۔ تاہم اسکے بعد پی ٹی سی ایل نے سٹوڈنٹ پیکج صارفین سے سوتیلوں جیسا سلوک شروع کر دیا اور نہ صرف انہیں کسی بھی قسم کی ڈبل سپیڈ آفر سے دور رکھا بلکہ ڈسکاؤنٹ میں بھی کمی کرتے رہے۔ سٹوڈنٹ پیکج صارفین نہ تو سمارٹ ٹی وی حاصل کرسکتے ہیں اور نہ ہی انہیں 2mbps سے زیادہ رفتار فراہم کی جارہی ہے۔
حال ہی میں پی ٹی سی ایل کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ماہ نومبر سے اب 1mbps سٹوڈنٹ پیکج کے ماہانہ چارجز 1250 روپے ہونگے جو کہ عام پیکج جتنے ہیں۔ یعنی اب ڈسکاؤنٹ کو بالکل ختم کر دیا گیا ہے تاہم پی ٹی سی ایل اسے پھر بھی ’سٹوڈنٹ پیکج‘ کہنے پر مصرہے۔
لہذا وہ تمام دوست جو یہ پیکج استعمال کر رہے ہیں یا تو وہ کسی اور کمپنی کا رخ کریں یا پھر پی ٹی سی ایل کے اکانومی پیکج پر منتقل ہوجائیں۔ جس پر 10 گیگا بائیٹ کی حد ہے لیکن اسکی قیمت 499 روپے ہے۔
پی ٹی سی ایل کی اس نئی ’سٹوڈنٹ پالیسی‘ کے متعلق آپ کی رائے کیا ہے؟ تبصرہ ضرور کیجئے گا۔