پی ٹی اے چیئرمین پر کرپشن کے الزامات : ویب سائیٹ اور فیس بک صفحہ بین کر دیا گیا

دی نیوز پر شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے پاکستان بھر میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو حکم جاری کیا گیا ہے کہ وہ پی ٹی اے کے نئے چیئرمین فاروق اعوان کے خلاف بنائی جانے والی ویب سائیٹ اور اسکا فیس بک صفحہ بین کر دیں۔

پی ٹی اے کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ویب سائیٹ اور فیس بک پیچ پر موجود مواد محض بہتان بازی ہے اور اس میں کسی قسم کی سچائی نہیں۔ اطلاعات کے مطابق ویب سائیٹ پر فاروق اعوان، حکومتی اراکین اور ٹیلی کام انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد کے درمیان ہونے والی خفیہ ڈیلز  کا پردہ چاک کیا گیا ہے۔

فاروق اعوان کو کچھ عرصہ قبل ہی وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی ہدایات پر پی ٹی اے کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔جس کے لیے پہلے انہیں کمیٹی کا ممبر بنایا گیا اور پھر گریڈ 21 میں ترقی دے کر چیئرمین بنا دیا گیا۔ جس پر کافی اعتراضات بھی کیے گئے۔فاروق اعوان اس سے قبل انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت میں سیکریٹری کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ انکے مختصر دور ملازمت میں ان پر کرپشن کے لاتعداد الزامات لگائے گئے ۔ فاروق اعوان کی جانب سے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی جاتی رہی ہے۔

اب پی ٹی اے کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالتے ہی انہوں نے اپنے خلاف اٹھنے والی آواز کو زبردستی دبا دیا ہے۔ گو کہ انکے خلاف لگنے والے الزامات کی سچائی پر اعتراض کیا جاسکتا ہے لیکن جمہوری حکومت کے دور میں ایسا اقدام یقیناً بہت معیوب ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ چیئرمین صاحب کے خلاف لگنے والے تمام الزامات جھوٹ ہی ہونگے اور وہ تھری جی لائسنس کی نیلامی کے حوالے سے کسی قسم کی کرپشن کا ارادہ نہیں رکھتے۔

نوٹ: ویب سائیٹ www.farooqawanexposed.com  فی الوقت پی ٹی سی ایل کے نیٹورک پر کام کر رہی ہے لیکن صرف About کے سیکشن میں تھوڑا سا مواد موجود ہے۔ اسی طرح فیس بک پر شکایت کر کے صفحہ کو مکمل طور پر بند کروا دیا گیا ہے۔