گوگل نے یوٹیوب سے اسلام مخالف فلم خذف کردی تاہم پاکستان میں ویب سائیٹ پر پابندی برقرار

گوگل نے امریکی عدالت کا فیصلہ مانتے ہوئے یوٹیوب پر سے اسلام مخالف فلم خذف کرنے کا سلسلہ تو شروع کر دیا ہے تاہم کمپنی نے عدالت کے فیصلہ کو چیلنج کرتے ہوئے لارجر بینچ سے سماعت کی اپیل کر دی ہے۔ گوگل نے موقف اختیار کیا ہے کہ عدالت کی جانب سے ویڈیو حذف کرنے کا حکم امریکی آئین کی خلاف ورزی ہے۔

goolge
آپ کو یاد ہوگا کہ پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی اس لیے لگائی گئی تھی کہ کمپنی نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والی اسلام مخلاف فلم ہٹانے سے صاف انکار کردیا تھا۔ تاہم حال ہی میں ایک امریکی عدالت نے فلم میں کام کرنے والی اداکارہ سنڈی گارسیا کی اپیل پر گوگل کو فی الفور یہ ویڈیو ہٹانے کا حکم دے دیا۔

ویڈیو کے لنک پر دکھایا جانے والا پیغام
ویڈیو کے لنک پر دکھایا جانے والا پیغام

اصولاً تو پاکستانی حکام کو ویڈیو ہٹائے جانے کے بعد فوری طور پاکستان میں یوٹیوب تک رسائی فراہم کر دینی چاہیے تھی تاہم پی ٹی اے اور منسٹری آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق ابھی ایسا ممکن نہیں۔

حکام کے مطابق ابھی چونکہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ کیا یہ ویڈیو دوبارہ اپلوڈ نہ ہوگی اور گوگل نے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان بھی کر رکھا ہے لہذا جلد بازی میں کوئی فیصلہ کرنا ممکن نہیں۔

اچھی خبر یہ ہے کہ حکومت اور گوگل کے درمیان اس حوالے سے معاملات طے کیے جارہے ہیں اور اسکے نتائج خوش آئند ہیں۔ یوٹیوب کب کھلے گی اس بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنا تو ممکن نہیں تاہم کھلے گی ضرور،شاید تھری جی لائسنس کی نیلامی کے بعد؟ آپ کیا کہتے ہیں اس بارے میں؟