ڈیپ ویب پر جعلی ڈگریوں اور نمبر تبدیل کروانے کا دھندا عروج پر

ڈارک ویب یا ڈیپ ویب (Deep Web) ورلڈ وائڈ ویب یا انٹرنیٹ کے اس حصے کو کہا جاتا ہے جو کہ عام لوگوں کی نظروں سے پوشیدہ ہے۔ اس حصے کو نہ تو سرچ انجن انڈیکس کرتے ہیں اور نہ ہی انٹرنیٹ سیکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنیوں کا یہاں کوئی اختیار ہے۔ انٹرنیٹ اس حصے پر جانے والے لوگ پراکسی، وی پی این اور دیگر ایسی سروسز استعمال کرتے ہیں تاکہ انکی شناخت بھی نہ ہوپائے۔

darkweb

ڈیپ ویب پر صارفین کی اکثریت غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے جاتی ہے جس میں نشہ آور ادویات، اسلحہ، نقلی پاسپورٹ، خفیہ تصاویر اور ذاتی ڈیٹا کی خرید و فروخت سرفہرست ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق ڈیپ ویب، انڈیکس کی گئی ویب سے کئی سو گنا بڑی ہے اور ماہرین کے مطابق ورلڈ وائڈ ویب میں 96 فیصد حصہ ڈیپ ویب کا ہی ہے۔

حال ہی میں اسرائیل کی ایک انٹیلی جنس کمپنی نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق ڈیپ ویب پر آج کل جعلی ڈگریوں کی خرید و فروخت کا کام عروج پر ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ لوگ پیسے دے کر ہیکرز کی مدد یونیورسٹی ڈیٹا بیس میں اپنے نمبر اور گریڈ بھی تبدیل کروا رہے ہیں۔

اب کسی بھی یونیورسٹی کی ڈگری یا ڈپلومہ حاصل کرنا بہت آسان

اسکے علاوہ ہیکرز نے بہت سی نامی گرامی یونیورسٹیوں کی جعلی ڈگریاں تیار کررکھی ہے جن کا کاغذ اور مہر بھی بالکل اصل کے مشابہہ ہے۔ ان ڈگریوں کی قیمت 200سے 400 ڈالر کے درمیان ہے اوراسکی ادائیگی بٹ کوائن کے ذریعے کی جاتی ہے، تاکہ نہ پیسے بھیجنے والے کو پکڑا جاسکے اور نہ ہی وصول کرنے والے کو۔

اس رپورٹ میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ ہیکرز یہ کام انتہائی دھڑلے سے کر رہے ہیں اور دنیا بھر سے طلبہ ان ہیکرز کی مدد حاصل کرنے کے اپنے نمبر بڑھواتے ہیں یا پھر جعلی ڈگری حاصل کرتے ہیں اور کیونکہ یہ کام ڈیپ ویب پر کیا جاتا ہے لہذا انہیں اپنے پکڑے جانے کا کوئی ڈر خوف بھی نہیں ہوتا۔

منبع