خبردار، پلے سٹیشن پر گیمز کھیلنے سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے

ویڈیو گیمز کھیلنے کے شوقین دوستوں کے لیے انتباہ ہے کہ حد سے زیادہ گیمز کھیلنا انکی موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل امریکی ادارہ برائے صحت کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ نیوزی لینڈ کے ایک گیمر کے جسم میں روزانہ آٹھ گھنٹے پلے سٹیشن پر گیمز کھیلنے کی وجہ سے خون کی نالیاں بند ہونے لگیں۔

87298151

31 سالہ یہ شخص جس کی شناخت کو ظاہر نہیں کیا گیا چار روز تک اپنے بستر پر ٹانگیں لمبی کیے 8 گھنٹے روزانہ ویڈیو گیمز کھیلتا رہا۔ گیمز کے اس شوقین کو دوسرے دن ہی احساس ہوا کہ اسکی بائیں ٹانگ میں سوجن ہوگئی ہے تاہم ایکشن سے بھر پور گیم نے اس چین سے نہ بیٹھنے دیا۔

مگر چوتھے روز جب اسکے جسم پر وریدیں نمایاں ہونے لگیں اور انکی رنگت تبدیل ہوئی تو اس نے فوری طور پر طبی امداد حاصل کی۔ ڈاکٹروں نے تشخیص کے دوران بتایا کہ اگر بروقت اسکا علاج نہ کیا جاتا تو نالیاں سکٹرنے اور خون کے لوتھڑے جمنے کی وجہ سے اس مریض کی موت بھی واقع ہوسکتی تھی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹی وی، کمپیوٹر یا انٹرنیٹ کے استعمال کے مقابلے میں گیمز کھیلنے والے افراد ایک ہی جگہ بیٹھے رہتے ہیں اور جب تک گیم ختم نہیں ہوجاتی وہ اپنی جگہ سے نہیں ہلتے۔ اکثر ایسی گیمز بھی ہوتی ہیں جنہیں ایک ہی نشست میں ختم کرنے پر زیادہ پوائنٹس ملتے ہیں، اسکی وجہ سے جسم کی حرکت بالکل رک جاتی ہے اور مسائل کا آغاز ہوجاتا ہے۔

تو اگر آپ بھی گیمز کھیلنے کے شوقین ہیں تو اس واقعہ سے سبق سیکھیں اور دن میں حد دو گھنٹے سے زیادہ گیمز مت کھیلیں اور اس دوران بھی وقفہ وقفہ سے چلتے پھرتے رہیں۔ کیونکہ صحت کے معاملے پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کرنا چاہیے۔

منبع