پی ٹی اے کی جانب سے اشتہاری ایس ایم ایس روکنے کے لیے نیا نظام متعارف

پانی کی ٹنکی صاف کروایں، برطانیہ میں اعلی تعلیم حاصل کریں یا گھر بیٹھے ٹیوشن سروس حاصل کریں۔گرمی کے موسم میں فلاں ائرکنڈیشنر خریدیں یا یوفون ، وارد کے گولڈن نمبر بک کروائیں۔ یہ وہ تمام اشتہارات ہیں جو بذریعہ ایس ایم ایس کم و بیش پاکستان کے تمام موبائل صارفین کو روزانہ درجنوں کے حساب سے بھیجے جاتے ہیں۔اگر آپ کو ایسے اشتہاری ایس ایم ایس موصول نہیں ہوتے تو یقیناً آپ بہت خوش قسمت ہیں۔

سوال یہ نہیں کہ اس ٹیلی مارکیٹنگ کمپنی کے پاس آپ کا نمبر کیسے پہنچا، سوال یہ ہے کہ آپ کو آپکی مرضی کے بغیر یہ ایس ایم ایس کیوں کیے جارہے ہیں؟ صارفین کی اسی پریشانی کے مدنظر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے گذشتہ سال ایک سروس متعارف کروائی گئی جسکے ذریعے آپ ان سپیم ایس ایم ایس کے خلاف اپنی شکایت درج کروا سکتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود روزانہ موصول ہونے والے ان نا چاہے ایس ایم ایس کی تعداد میں اضافہ ہی ہوتا رہا۔

اطلاعات کے مطابق اب پی ٹی اے کی جانب سے ہمسایہ ملک بھارت کی پالیسی کو اپنایا گیا ہے ، گذشتہ سال بھارتی حکومت  کی جانب سے قانون وضع کیا گیا جس کے مطابق کوئی بھی موبائل فون صارف ایک دن میں 100 سے زیادہ ایس ایم ایس نہیں کر سکے گا۔ پی ٹی اے کی جانب سے ٹیلی کام کمپنیوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ ایسا نظام لاگو کریں جسکی بدولت 15 منٹ کے عرصہ میں 200 سے زائد ایس ایم ایس بھیجنے والے نمبر کی سروس معطل کر دی جائے۔

ذراع کے مطابق یہ نظام چالو ہوچکا ہے اور کئی نمبرز کی ایس ایم ایس سروس کو معطل بھی کر دیا گیا ہے۔امید ہے کہ اس نئے نظام کی بدولت اب صارفین کو ان اشتہاری ایس ایم ایس سے نجات مل سکے گی۔ لیکن وہ دوست جو ایک ہی وقت میں ایک ایس ایم ایس اپنے پوری فون بک کو بھیج دیتے ہیں شاید وہ بھی اس کی زد میں آجائیں۔ ٹیلی کام کمپنیوں کے مطابق اگر کسی صارف کا نمبر غلطی سے بلاک ہوجائے تو اسے اپنی ایس ایم ایس سروس بحال کروانے کے لیے پی ٹی اے سے رابطہ کرنا ہوگا جو مکمل چھان بین کے بعد اس نمبر کی سروس بحال کریں گے۔

منبع