یاہو کے ہیک ہونے والے صارفین کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کر گئی

یاہو کی ہیکنگ شاید اس صدی میں ہیکنگ کا اب تک سے بڑا واقعہ ہے۔ یاہو نے آج اس حوالے سے کچھ مزید حقائق سے پردہ اٹھایا ہے جن کے مطابق یاہو کے کل ہیک ہونے والے صارفین کی تعداد 1 ارب سے بھی تجاوز کرتی ہے۔

یاد رہے کہ یاہو کی یہ ہیکنگ اگست 2013 میں وقوع پذیر ہوئی جس میں صارفین کی ذاتی معلومات جیسے نام، پتے، ٹیلی فون نمبرز، پاسورڈ، خفیہ سوالات اور بہت سا ڈیٹا ہیکرز کے ہتھے چڑھا۔ تاہم یاہو نے اس 3 سال تک چھپائے رکھا اور 2016 میں میڈیا پر خبریں آنے کے بعد ہیکنگ کو تسلیم کیا۔

50 کروڑ نہیں اب 1 ارب متاثر

ستمبر 2016 میں یاہو نے اس حوالے سے پہلی باضابطہ پریس ریلیز جاری کی، جس کے مطابق ہیکرز نے کم و بیش 50 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری کیا، مگر اب اپنی ہی معلومات کی تردید کرتے ہوئے یاہو نے اسے بڑھا کر 1 ارب کر دیا ہے۔ تاہم کمپنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ 50 کروڑ اکاؤنٹ کسی اور ہیکر نے ہیک کیے اور 1 ارب کسی اور نے۔

یعنی آپ کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ یاہو کا ہر صارف اس ہیکنگ کا شکار ہوا، آپ کے پاسورڈ اور ذاتی معلومات اب ہیکرز کے پاس ہیں۔ اگر آپ نے اپنی تک اپنا یاہو پاسورڈ تبدیل نہیں کیا تو اس جلد بدل لیں۔ کوشش یہ کیجئے کہ آپ اپنے یاہو اکاؤنٹ کو تمام بینک اکاؤنٹس اور دیگر اہم اکاونٹس سے غیر منسلک بھی کر دیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یاہو اور امریکی کمپنی ورائزن کے درمیان اسی سال یاہوکا تمام کاروبار 4.83 ارب روپے میں فروخت کرنے کا معاہدہ ہوا ہے۔ تاہم پے درپے ان حقائق کے سامنے آنے پر، یا تو یہ معاہدہ منسوخ ہوجائے گا یا پھر اسکی قیمت کم کرنا ہوگی۔

بہرحال یاہو کو اس ہیکنگ حملہ اور پھر اسے تین سال چھپائے رکھنے پر ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے ۔ شاید ہی صارفین اب کبھی دوبارہ یاہو پر اعتماد کر پائیں۔