پرانے سمارٹ فونز پر اینڈرائیڈ کا تازہ ورژن چلانا ممکن ہے، مگر کمپنیاں یہ نہیں چاہتیں

گوگل کے موبائل آپریٹنگ سسٹم اینڈرائیڈ کا تازہ ترین ورژن (نوگٹ) حال ہی میں لانچ کیا گیا ہے۔ تاہم اینڈرائیڈ صارفین کی اکثریت کو یہ بات سن کر کافی رنج پہنچا کہ وہ اپنے فون کو اس نئے ورژن پر اپگریڈ نہیں کرپائیں گے۔

گوگل نے اسکی وجہ یہ بتائی کہ ان پرانے فونز کا ہارڈوئیر جدید انکرپشن ٹیکنالوجی سے مطابقت نہیں رکھتا، ہارڈوئیر بنانے والی کمپنیوں کا موقف یہ ہے کہ نئے سافٹوئیر کے لیے ڈرائیور فراہم کرنے میں قانونی رکاوٹیں موجود ہیں۔ یعنی ہر کوئی اس کا الزام دوسرے پر ڈالنے میں مصروف ہے، تاہم آزاد ڈیویلپرز نے بارہا یہ بات ثابت کی ہے کہ گوگل اور سمارٹ فون بنانے والی کمپنیاں پیسے بنانے کے دوڑ میں شامل ہیں اور انکی کوشش یہی ہے کہ صارفین ہر سال نیا سمارٹ فون خریدیں۔ اسی لیے وہ نہیں چاہتے کہ پرانے سمارٹ فونز پر جدید سافٹوئیر مہیا کیا جائے۔

nougat

ایک لحاظ سے یہ بات بالکل درست ہے، 2014 میں متعارف کروائے جانے والے بہت سے سمارٹ فون ایسے ہیں، جن کا ہارڈوئیریعنی تیز رفتار کواڈکور پراسیسر، 3 گیگا بائیٹ ریم اور 64 گیگا بائیٹ سٹوریج اگلے پانچ سال کے لیےبہترین پرفارمنس فراہم کرنے کے حامل ہیں۔ لیکن سمارٹ فون کمپنیاں یہ نہیں چاہتیں کہ صارفین وہی پرانے فون استعمال کرتے رہیں، یہی وجہ ہے کہ آپ مارکیٹ میں ایسے  فون دیکھ رہے ہیں جن کی ریم 6 گیگا بائیٹ ، سٹوریج 128 گیگا بائیٹ اور ان میں 10 کورز والا پراسیسر نصب ہے۔ حالانکہ صارفین کو اتنی تیز رفتار پراسیسنگ کی ہرگز ضرورت نہیں اور اینڈرائیڈ پر موجود تمام ایپلی کیشنز اور گیمز عام 2 گیگا بائیٹ ریم اور کواڈ کور پراسیسر کے حامل فون پر بھی باآسانی چل سکتی ہیں۔

جہاں تک بات ہے انکرپشن یا پھر فون کی سیکیورٹی کی تو ہم سب یہ بات جانتے ہیں کہ گوگل کے آپریٹنگ سسٹم میں آئے روز نت نئی خامیاں دریافت کی جاتی ہیں اور تکنیکی لحاظ سے یہ ممکن ہے کہ ہارڈوئیر انکرپشن کی بجائے سافٹوئیر انکرپشن کا سہارا لیا جائے۔ لہذا صارفین کو ہیکنگ کے خطرہ سے ڈرا کر نئے سافٹوئیر سے محروم کر دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔

چھے سال پرانے فون پر بھی نوگٹ کو چلا لیا گیا

خیر بات ہورہی تھی، اینڈرائیڈ نوگٹ کی اور گوگل کے مطابق دو سال پہلے متعارف کروائے جانے والے کم و بیش تمام فونز یہ آپریٹنگ سسٹم چلانے کی اہلیت نہیں رکھتے۔ لیکن مشہور فورمز XDA Developers کے ایک رکن نے 6 سال پرانے HTC HD2 سمارٹ فون پر اینڈرائیڈ نوگٹ انسٹال کرکے گوگل سمیت تمام سمارٹ فون کمپنیوں کو غلط ثابت کردیا ہے۔

htc-hd-2-nougat

اس فون کی ریم صرف 448 میگا بائیٹ ہے، لہذا سےتیز رفتاری سے تو نہیں چلا پایا اور بہت سے فیچرز بھی کام نہیں کررہے تاہم یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہارڈوئیر پرانا ہونےپر بھی اس پر جدید سافٹوئیر چلایا جاسکتا ہے۔

گوگل اینڈرائیڈ کے اوپن سورس ہونے کا فائدہ

اچھی بات یہ ہے کہ گوگل کا اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم آزاد مصدر یعنی (Open Source) ہے ، یعنی اسکا کوڈ دنیا بھر کے ڈیویلپرز کے لیے دستیاب ہوتا ہے۔ تاہم ہر سمارٹ فون کے ڈرائیور الگ الگ ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ آزاد ڈیویلپرز بھی بہت سے سمارٹ فونز کے لیے نیا آپریٹنگ سسٹم فراہم نہیں کرپاتے۔ مگر وہ دوست جن کے پاس نیکسس، ون پلس یا سام سنگ کے پرانے فون موجود ہیں وہ امید رکھیں کہ گوگل نہ سہی ، آزاد ڈیویلپرز بہت جلد انکے لیے مفت میں گوگل کے نئے آپریٹنگ سسٹم کا ورژن ضرور فراہم کردیں گے۔