لاہور میں 23 ستمبر سے ای سٹیمپ پیپر سسٹم متعارف کروایا جائے گا

سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ 23 اگست 2016 سے شہر میں جائیداد کی خرید و فروخت کے لیے الیکٹرانک سٹیمپ پیپرز کا آغاز کیا جارہا ہے۔

ای سٹیمپ پیپر کے ذریعے اب صارفین کو سرکاری دفاتر کے چکر نہیں لگانے ہونگے بلکہ وہ ویب سائیٹ سے چالان 32-A حاصل کرسکیں گے۔

estamp-paper-lahore

چالان فیس لاہور ڈسٹرکٹ میں موجود بینک آف پنجاب کی 65 سے زائد برانچوں میں جمع کروائی جاسکے گی۔ فیس ادائیگی کے بعد صارف کو ای سٹیمپ پیپر جاری کردیا جائے گا۔

ای سٹیمپ پیپر کا فائدہ کیا ہے؟

اس ای سٹیمپ پیپر کی تصدیق ویب سائیٹ یا بذریعہ ایس ایم ایس بھی کی جاسکے گی۔ تاکہ کسی قسم کا فراڈ یا دھوکہ دہی ممکن نہ رہے۔ اکثر بڑی مالیت جیسے 1000 روپے کے سٹیمپ پیپرز میں جعل سازی کا امکان رہتا ہے۔

جو لوگ جائیداد کی خرید و فروخت کا تجربہ رکھتے ہیں انہیں اس بات کا اندازہ ہوگا کہ سٹیمپ پیپرز میں کافی دھوکہ دہی ہوتی ہے اور اکثر ایجنٹ مافیا بوگس اور نقلی سٹیمپ پیپر فروخت کردیتے ہیں۔

پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے مطابق ای سٹیمپ پیپرز کا نظام فیصل آباد میں پہلے ہی متعارف کروایا جاچکا ہے اور اگلے ماہ سے یہ راولپنڈی میں بھی نافذ عمل ہوگا۔