وارد نے اپنے ملازمین کو فور جی سمز فراہم کر دیں

وارد ٹیلی کام نے تھری و فور جی نیلامی میں حصہ تو نہ لیا تھا تاہم اپنے ٹیکنالوجی نیوٹرل لائسنس کی بدولت کمپنی کو اختیار حاصل ہے کہ وہ ملک میں فور جی ایل ٹی ای سروسز کا آغاز کرسکے۔ اس حوالے سے وارد نے مئی کے مہینے میں تشہیری مہم کا آغآز کیا اور فور جی سمارٹ فونز استعمال کرنے والے صارفین کو جلد فور جی سمز کی فراہمی کا عندیہ بھی دیا۔

warid-4g-sim
لیکن اب جب کہ ستمبر کا مہینہ ختم ہونے کو ہے، وارد صارفین اپنی سمز کے منتظر ہیں۔ مختلف اطلاعات کے مطابق وارد کی فور جی سروسز میں تاخیر کی بڑی وجہ زونگ ہے، جس نے 210 ملین ڈالر میں فور جی لائسنس خریدا ہے اور گذشتہ ہفتے ہی پاکستان کے 7 بڑے شہروں سے اپنی سروسز کا آغاز کردیا ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وارد ملازمین سے ملنے والی اطلاعات یہ ہیں کہ کمپنی کی جانب سے تمام ملازمین کو فور جی سمز جاری کردی گئی ہیں اور اگلے ایک ہفتے تک وہ انہیں ٹیسٹ کریں گے۔ جسکے بعد وہ صارفین جو فور جی سمارٹ فونز رکھتے ہیں انہیں سمز ارسال کی جائیں گی۔

امید کی جارہی ہے کہ ابتدائی طور پر وارد فور جی سروسز مفت فراہم کی جائیں گی اور کمپنی کی جانب سے باقاعدہ لانچ کے بعد پیکچز کا اعلان کیا جائے گا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ فور جی سروس استعمال کرنے کے لیے نہ صرف آپ کو نئی سم بلکہ فور جی ٹیکنالوجی کے حامل موبائل فون کی بھی ضرورت ہوگی۔ پاکستانی مارکیٹ میں دستیاب کم و بیش تمام فور جی فونز عام عوام کی دسترس سے کافی دور ہیں۔ سب سے سستے فور جی فونز اس وقت یہ ہیں:

  • Samsung Galaxy Ace 3 – قیمت 19,499
  • Nokia Lumia 625 – قیمت 25,950

خیال کیا جارہا ہے کہ زونگ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے وارد ٹیلی کام بھی اپنے صارفین کے لیے کم قیمت فور جی فونز متعارف کروائے گی۔ تاہم فور جی کی باقاعدہ لانچ کے حوالے سے ابھی معلومات میسر نہیں۔

ہماری پوری کوشش ہوگی کہ وارد ملازمین سے رابطہ کرکے فور جی کی سپیڈ کے بارے میں کچھ معلومات حاصل کی جائیں۔ کیونکہ حال ہی میں وارد ہیڈ آفس میں کی جانے والی فور جی ٹیسٹنگ کے نتائج بہت خوش آئیند تھے اور امید کی جاسکتی ہے کہ صارفین کو کم از کم 10Mbps سپیڈ ضرور فراہم کی جائے گی۔