پی ٹی سی ایل نے چار جی ایوو سروس متعارف کروا دی، زیادہ رفتار کم ڈاؤنلوڈنگ

لیجئے جناب آئی ٹی نامہ کی اطلاع بالکل درست نکلی اور پی ٹی سی ایل کی جانب سے اس عید کے موقع پر صارفین کے لیے ’چار جی ایوو‘ سروس متعارف کروادی گئی۔ کمپنی کے مطابق یہ سروس صارفین کو 36Mbps تک انٹرنیٹ ڈاؤنلوڈنگ سپیڈ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

chargji-evo

آفر کی تفصیلات:
پی ٹی سی ایل چار جی ایوو آفر، اس وقت لاہور، کراچی، اسلام آباد اور راولپنڈی میں دستیاب ہےاور اس نئی سروس کے ذریعے صارفین 5 یا 10 نہیں بلکہ 36 میگا بٹ فی سکینڈ انٹرنیٹ رفتار کے مزے لوٹ سکتے ہیں۔ تاہم ابھی خوشی سے چھلانگیں مت لگانا شروع کردیجئے گا، کیونکہ پکچر ابھی باقی ہے میرے دوست۔

سروس چارجز:
پی ٹی سی ایل کی جانب سے چار جی سروس تین مختلف ڈیوائسز اور بنڈلز کے ہمراہ متعارف کروائی گئی ہے۔ اگر آپ چار جی کوریج ایریا میں نہیں تو یہ ڈونگل یا کلاؤڈ ڈیوائس پی ٹی سی 3.1Mbps یا نائیٹرو پر منتقل ہوجائے گی۔

وہ صارفین جو صرف چار جی ڈونگل خریدیں گے انہیں ڈیوائس چارجز 3000 روپے ادا کرنا ہونگے جبکہ ماہانہ پیکجز 50 گیگا بائیٹ 3500 روپے میں اور 25 گیگا بائیٹ 2000 روپے میں دستیاب ہیں۔

چار جی ایوو کلاؤڈ خریدنے والے صارفین کو یکمشت 13550 روپے ادا کرنا ہونگے جس میں تین ماہ کا انٹرنیٹ بھی شامل ہے۔ جبکہ 4 مہینے کے انٹرنیٹ اور Rev. B پر منتقل ہونے والی ڈیوائس کے چارجز 15000 روپے ہیں۔

یہ بات ذہن میں رکھیں کہ چار جی پیکج پر زیادہ سے زیادہ ڈاؤنلوڈنگ کی حد محض 50 گیگا بائیٹ مقرر کی گئی ہے۔ حد عبور کرنے پر فی 10 گیگا بائیٹ 500 روپے اضافی چارج کیے جائیں گے۔

charges

شرائط و ضوابط:

  • یہ آفر تمام پری پیڈ اور پوسٹ پیڈ صارفین کے لیے دستیاب ہے۔
  • پوسٹ پیڈ صارفین حد عبور کرنے پر 20 گیگا بائیٹ سے زیادہ مزید انٹرنیٹ نہیں حاصل کرسکتے۔
  • چار جی ڈیوائسز پی ٹی سی ایل ون سٹاپ شاپس اور مجاز ڈیلرز کے ساتھ ساتھ TCS دفاتر اور TCSConnect.com پر بھی دستیاب ہیں۔

میرے خیال سے پی ٹی سی ایل کی یہ نئی سروس زیادہ مقبولیت حاصل نہ کرپائے گی، کیونکہ ایک تو یہ فی الوقت چند شہروں تک محدود ہے اور دوسرا اس کے ساتھ ڈاؤنلوڈ والیوم بہت کم فراہم کیا جارہا ہے۔

اتنی زیادہ سپیڈا ور ڈاونلوڈنگ کی حد محض 50 گیگابائیٹ صارفین کے ساتھ مذاق کے علاوہ کچھ نہیں۔ آپ اس کا اندازہ کچھ یوں لگائیے کہ 36 میگا بٹ فی سیکنڈ کی رفتار کے ساتھ آپ 50 گیگا بائیٹ کی حد صرف ساڑھے تین گھنٹے میں عبور کرسکتے ہیں۔