وارد نے نویں سالگرہ کے موقع پر فور جی ٹیسٹنگ شروع کردی

آج پاکستان میں وارد ٹیلی کام کی نویں سالگرہ منائی جارہی ہے اورآپ کو یاد ہوگا کہ ابھی چند روز قبل ہی وارد نے ویب سائیٹ اور اخبارات میں 4G LTE کے اشتہارات دے کر ایک تھرتھلی سی مچا دی تھی۔ وارد ٹیلی کام نے حالیہ تھری وفور جی لائسنس نیلامی میں تو حصہ نہیں لیا، تاہم چونکہ اسکا موجودہ لائسنس اسے فورجی نیٹورک چلانے کی اجازت دیتا ہے اسلیے یہ خیال کیا جارہا ہے کہ پی ٹی اے سے معاملات طے پاجانے کے بعد کمپنی ملک میں فور جی نیٹورک لانچ کرسکتی ہے۔

warid
فور جی سمارٹ فون پاس ہوں نہ ہوں لیکن وارد صارفین ایک بار یہ خبر سن کر خوشی سے پھولے نہ سمائے۔ دوسری طرف تھری و فور جی لائسنس خریدنے والی کمپنیاں اور خاص کر زونگ نے وارد کے اس اعلان پر دبے لفظوں میں پی ٹی اے سے شکایت بھی کی ۔

پروپاکستانی کی ایک رپورٹ کے مطابق وارد ٹیلی کام کی جانب سے سالگرہ کے موقع لاہور کے مرکزی دفتر میں 4 جی سروس کا ٹرائل کیا گیا ۔ نیچے دی گئی سکرین شاٹ کے مطابق وارد ٹیلی کام کا موبائل انٹرنیٹ اس وقت پاکستان میں سب سے تیز ترین ہےتاہم چونکہ یہ صرف ایک ٹیسٹ تھا لہذا اصل رفتار اس سے مختلف ہوسکتی ہے۔

warid-lte-screen
رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ وارد جلد ہی لاہور میں 15 جگہوں پر 4 جی سروس کی ٹیسٹنگ شروع کرنے کاارادہ رکھتی ہے اور اس سال اگست کے مہینے میں شاید فور جی سروس لانچ بھی کردی جائے۔ یعنی اسطرح وارد ملک میں فور جی سروس لانچ کرنے والی پہلی کمپنی بن جائے گی، کیونکہ زونگ کے مطابق اس سال وہ فور جی سروس لانچ نہیں کرسکتے۔ اسکے علاوہ کمپنی ملک میں مزید 400 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ بھی رکھتی ہے

پی ٹی اے کی جانب سے ابھی تک یہ موقف سامنے آیا ہے کہ وارد کو فور جی نیٹورک چلانے کی اجازت اسکی سروس کوالٹی دیکھ کرہی دی جائے گی، یعنی انہیں وارد کے فور جی نیٹورک لانچ کرنے پر ویسے تو کوئی اعتراض نہیں تاہم وہ کمپنیاں جنہوں نے اربوں روپے خرچ کرکے نئے لائسنس خریدے ہیں وہ اس سے کچھ خوش نہیں اور ہوسکتا ہے کہ اس عمل میں کوئی رکاوٹ ڈالنے کی بھی کوشش کریں۔