منسٹری آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے پی ٹی اے کو تھری جی لائسنس کی نیلامی کے حوالے سے پالیسی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
اس پالیسی کے تحت پی ٹی اے شفاف نیلامی کے لیے ایک کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرے گی۔ اس نیلامی میں موجودہ کمپنیوں کے ساتھ ساتھ نئے خواہشمند افراد اور کمپنیوں کو بھی حصہ لینے کی اجازت ہوگی۔
اس پالیسی کے تحت موجودہ ٹیلی کام کمپنیوں کو اس بات کا پابند کیا جائے گا کہ وہ نئے آنے والے افراد یا کمپنیوں کو اپنے انفراسٹرکچر کے استعمال کی اجازت دیں اور پاکستان کے ٹیلی کام سیکٹر میں منتقلی تحقیق اور جدت لانے کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
پی ٹی اے کے مطابق نیلامی کا عمل اگلے سال ماہ فروری کے اختتام تک مکمل ہوجائے گا اور ٹیلی کام کمپنیوں کو تھری جی اور دیگر جدید ٹیکنالوجی جیسے 4G ایل ٹی ای کا لائسنس 15 سال کی مدت کے لیے فروخت کیا جائے گا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا حکومت اور پی ٹی اے مل کر اس بار نیلامی کے عمل کو مقررہ تاریخ تک پایہ تکمیل تک پہنچا پاتے ہیں یا ایک بار پھر اس ڈیل میں اپنی “دیہاڑیاں” طے نہ ہونے پر کنسلٹنٹ یا دیگر دشواریوں کا بہانہ بنا کر اسے پھر سے موخر کر دیا جاتا ہے۔ اب وقت آچکا ہے کہ اس خواب کو حقیقت میں بدل کر ملکی معیشت کو سہارا اور عوام کو بہتر سروسز فراہم کی جائیں۔