وزیر اعظم نے یوٹیوب پر پھر پابندی لگا دی : آنکھ مچولی کب تک چلے گی؟

پاکستان بھر میں یوٹیوب پر سے پابندی اٹھائے جانے کی خبر ابھی چند صارفین تک ہی پہنچی تھی کہ اسے ایک بار پھر غیر معینہ مدت کے لیے بلاک کر دیا گیا۔

banned

ذراع کے مطابق وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف کی جانب سے ٹیلی کام اتھارٹی کو فوری طور پر ملک بھر میں یوٹیوب بند کروانے کا حکم جاری کیا گیا، اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم نے اس بات کا سختی سے نوٹس لیا کہ یوٹیوب نے متنازع فلم اپنی ویب سائیٹ سے خذف کیوں نہیں کی۔

یعنی جو تین ماہ سے پی ٹی اے اور گوگل انتظامیہ کے مذاکرات چل رہے تھے ان میں کچھ بھی طے نہیں ہوسکا؟ اور اگر پی ٹی اے نے ہی متنازع مواد بلاک کرنا تھا تو اسے پہلے دن ہی کیوں نہ کر دیا گیا؟ مزید یہ کہ وزیر اعظم کو یوٹیوب کھلنے کے بعد ہی یہ بات کیوں معلوم ہوئی۔ یہ اور ایسے بہت سے سوالات ہیں جو میرے اور آپ کے ذہنوں میں ابھر رہے ہیں، اور شاید اسکا جواب نہ رحمان ملک کے پاس ہے اور نہ ہی راجہ پرویز اشرف کے۔

حکومت کے ان اقدامات سے صاف ظاہر ہے کہ ویب سائیٹس کو بلاک کرنے کا عمل مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔ جبکہ اس کا اصل حل جو کہ ان بڑی کمپنیوں سے معاہدے کرنا ہے اسے ہمیشہ نظر انداز ہی کیا جائے گا۔ اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے ہمیں ضرور بتائیے گا۔