موبی لنک نے بیلنس چیک کرنے کے چارجز بڑھا دیے

آپکو معلوم ہوگا کہ اگست 2009 میں تمام پاکستانی ٹیلی کام کمپنیوں نے پری پیڈ صارفین کے لیے بیلنس چیک کرنے پر بھی 12 پیسے جگا ٹیکس لاگو کردیا تھا۔ ٹیلی کام کمپنیوں کو اس حوالے سے پی ٹی اے کی مکمل آشیر باد حاصل رہی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ٹیلی کام کمپنیاں آئے روز رنگ برنگے ٹیکس لاگو کرتی جارہی ہیں اور پرانے ٹیکسوں میں مزید اضافہ بھی معمول کی بات ہے۔ اسی حوالے سے موبی لنک نے ایک بار پھر پہل کی ہے اور بیلنس چیک کرنے اور دیگر شارٹ کوڈ سروسز پر چارجز 12 پیسے سے بڑھا کر 18 پیسے کر دیے ہیں۔

موبی لنک کی جانب سے گذشتہ روز پاکستان کے تمام بڑے اخبارات میں اشتہار شائع کیا گیا کہ کمپنی 17 اپریل 2012 سے بیلنس چیک اور دیگر شارٹ کوڈ سروسز پر اب 18 پیسے چارج کرے گی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جب پہلی بار بیلنس چیک پر چارجز کا اطلاق کیا گیا تھا تو  ٹیکسوں کی اس کہانی کے اہم کردار پی ٹی اے (پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی ) کی جانب  سے ٹیلی کام کمپنیوں کو حکم جاری کیا گیا تھا کہ چارجز لاگو کرنے سے کم از کم ایک ماہ پہلے صارفین کو بذریعہ نوٹس مطلع کیا جائے لیکن اب تو موبی لنک نے 7 دن کے نوٹس پر ہی چارجز بڑھا دیے۔ ویسے یہ بھی انکی مہربانی ہے ورنہ کچھ ٹیلی کام کمپنیاں تو چپ چاپ بھی ٹیکس بڑھا دیتی ہیں۔

اب موبی لنک کی جانب سے تو بیلنس چیک کرنے پر چارجز بڑھا دیے گئے ہیں امید یہی ہے کہ جلد باقی ٹیلی کام کمپنیاں بھی چارجز میں اضافہ کر دیں گی، بھلا وہ کیوں پیچھے رہیں ؟ اندھیر نگری چوپٹ راج۔

آئے روز لگنے والے نئے ٹیکسوں اور پرانے ٹیکسوں میں اضافے اور اس پر پی ٹی اے کی خاموشی سے تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ شاید اس ’کار خیر‘ میں پی ٹی اے  بھی برابر کی شریک ہے اور عنقریب 2 فیصد ریڈیو ٹیکس کا اطلاق کرکے اپنی شراکت میں مزید اضافہ کر لے؟

منبع