خریدا آئی پیڈ نکلا مٹی کا ڈھیلا؟

ذرا سوچیے کہ آپ 50000 روپے خرچ کرکے ایک ٹیبلیٹ کمپیوٹر خریدیں اور جب ڈبہ کھولیں تو بیچ میں سے ٹیبلیٹ کے بجائے مٹی کا ایک ڈھیلا نکلے۔

خیر یہ تو آپ کی سوچ ہے لیکن جناب کینیڈا میں تو ایسا ہو بھی چکا۔ مارک ساندھو نے کینیڈا کے سب سے بڑے الیکٹرانکس سٹور ’فیوچر شاپ‘ سے اپنی بیگم کے لیے کرسمس کا تحفہ ایپل آئی پیڈ 2 خریدا جسے انکی بیگم نے خوشی خوشی وصول کیا۔ لیکن انکی خوشی پر اس وقت منوں اوس پڑ گئی جب ڈبے میں سے آئی پیڈ کی بجائے مٹی کے ڈھیلے برآمد ہوئے۔ ساندھو صاحب اس صورت حال سے کافی پریشان ہوئے اور بھاگم بھاگ اسی سٹور پر واپس پہنچے اور انتظامیہ کو صورت حال سے آگاہ کیا۔ سٹور انتظامیہ نے ساندھو صاحب کی شکل و صورت کو دیکھتے ہوئے یہ سمجھا کہ شاید وہ جھوٹ بول رہے ہیں لہذا انہیں وہاں سے چلتا کروا دیا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے ایپل انتظامیہ اور پولیس سے رابطہ کرکے انہیں بھی اپنی ببتا سنائی لیکن وہاں بھی انہیں جھوٹا ہی قرار دیا گیا۔

آخر کار انہوں نے کینیڈا کی پرائیویٹ براڈکاسٹ ایجنسی سی ٹی وی سے رابطہ کیا۔سی ٹی سے رابطہ کرنے پر انہیں معلوم ہوا کہ وہ اس فراڈ کا شکار ہونے والے اکیلے شخص نہیں بلکہ مزید درجن بھر لوگوں کے ساتھ بھی یہ ہاتھ ہوچکا ہے۔

معاملہ کچھ یوں ہوا کہ چند انتہائی ذہین چوروں نے فیوچر شاپ سے پہلے آئی پیڈ 2 خریدے اور ڈبے میں سے آئی پیڈ اور چارجر نکال کر اسکی جگہ اسی وزن کی مٹی ڈال دی اور ڈبے ری پیک کر کے سٹور میں واپس کردیے۔ سٹور انتظامیہ نے وہی ڈبے اٹھا کر دوبارہ بیچنے کے لیے لگا دیے۔بدقسمتی سے ساندھو صاحب اور دیگر لوگوں کے حصہ وہی دو نمبر ڈبے آگئے۔

حقائق واضح ہونے پر فیوچر شاپ انتظامیہ نے مارک ساندھو سے معافی مانگی اور انہیں آئی پیڈ 2 کی پوری قیمت واپس لوٹانے کے ساتھ ساتھ ایک ’اصلی‘ آئی پیڈ 2 بالکل مفت دیا۔

آپ دوست بھی اس واقع سے کچھ سبق سیکھیں اور آئیندہ جب بھی کوئی موبائل، ٹیبلیٹ یا کوئی دوسری ڈبہ بند چیز خریدیں تو دکان پر ہی ڈبہ کھول کر اطمینان کر لیں کہ کہیں ڈبے میں مٹی کے ڈھیلے تو نہیں کیونکہ ہمارے ملک میں بھی زہین چوروں کی کمی نہیں۔

منبع